Sunday 30 June 2013

افکار رمضان

| |
مصر کی اسلامی تحریک اخوانُ المسلمون کے بانی امام حسن البنا شہید عملی اور انساں ساز آدمی تھے۔ ان کے قلم سے نکلے ہوئے الفاظ ہوں یا گفتگو کے پیکر میں ڈھلے ہوئے الفاظ، اخلاص، للہیت، تقویٰ، اللہ اور رسولؐ کی محبت اور قرآن و سنت کے ساتھ وابستگی میں ڈھال دینے اور سرشار کر دینے والے ہیں۔ ان کی چند ایک نگارشات، تحریروں اور خطبات کی صورت میں ہی سامنے آئی ہیں۔ ان مضامین کو پڑھنے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ یہ دل سے نکلے ہوئے الفاظ ہیں اور ان کا مقام بھی دل ہے۔ ’’افکار رمضان‘‘ کے نام سے اردو میں طبع ہونے والے رمضان اور قرآن کے بارے میںیہ مضامین 30 اور 40 کی دہائی میں روزنامہ اخوانُ المسلمون، رشید رضا کے رسالہ المنار، محب الدین خطیب کے رسالہ مجلہ الفتح، اخوان کے رسالوں النذیر، ’الاعتصام‘ اور’الشباب‘ میں اشاعت پذیر ہوئے۔ بعد ازاں ان مضامین کو ’’خواطر رمضانیہ‘‘ کے نام سے ترتیب دے کر مصر سے شائع کیا گیا۔ جبکہ اس کا دوسرا ایڈیشن 2009ء میں زیور طباعت سے آراستہ ہو کر سامنے آیا۔ محمد ظہیر الدین بھٹی نے ان کو اردو کے پیکر میں ڈھالا ہے جو کہ اس کی سہل اور خوبصورت ترجمانی ہے، اور اس پر ترجمے کا گمان کہیں نہیں ہوتا۔
45 مضامین پر مشتمل ’افکار رمضان‘ کے مضامین و مقالات دردل، اخلاص، جاذبِ دل و نگاہ، مختصر مگر جامع قیمتی علمی نکات کا احاطہ کیے ہوئے ہیں۔ یہ مضامین امام کے گہرے علم و فکر اور تبحر علمی کے غماز ہیں۔ امام حسن البنا شہید نہ صرف مجاہد اور داعی تھے بلکہ وہ اصول علم، علم حدیث و علم تفسیر کا گہرا فہم رکھنے والے، اسلامی عقائد کا ادراک اور دعوت میں ڈوبے ہوئے عظیم معلّم تھے جو حضورe کی سیرت کے مکمل پیرو تھے۔ امام کی تمام زندگی یہ کوشش رہی کہ امت مشترکات پر متفق ہو، وہ سمجھتے تھے کہ انسان خیر و شکر کا مجسمہ ہے، وہ ہمیشہ اس میں سے خیر کا پہلو ڈھونڈتے اور اجاگر کرتے، محاذ آرائی جھگڑے سے ہمیشہ خود بھی دور رہتے اور دوسروں کو بھی یہی تلقین فرماتے۔ اسلام کے بارے میں بالکل واضح اور دو ٹوک موقف رکھتے اور اسے ہی باعث عزت و افتخار سمجھتے، امام ہمیشہ دعوت و تبلیغ کے لیے متحرک رہے، شہروں اور دیہات کا دورہ کرتے، استاد ہونے کے ناطے چھٹی والا دن دعوت کے کام کے لیے وقف تھا۔ نہ صرف پروگرام کرتے بلکہ اپنے علم و عمل سے افراد سازی کرتے جو ہمیشہ ان کا خصوصی ہدف ہوتا۔
امام کے یہ مضامین عمدہ نکات، گہرے دینی فہم، عمیق بصیرت اور روحانیت کا اعلیٰ نمونہ ہیں۔ یہ مضامین ’رمضان اور انسان۔۔۔ اور انسانی نفس کے درمیان ایک گہرے ربط کی تلاش پر مبنی ہیں۔ روزہ حریت نفس کا ضامن، شہوانی ترغیبات اور انسانی نفسیات کے آگے بند باندھنے اور انسانی مراتب کو بلند کرنے کا اہم ذریعہ ہے، رمضان کی برکات و فضیلت، فقہ کے مسائل، لیلۃ القدر، رمضان و قرآن کا تعلق، قرآن سے خصوصی شغف کی ترغیب و ترھیب کے ذریعے اس نسخہ کیمیا کے ساتھ وابستگی اختیار کرنے اور دین و دنیا کی بھلائیاں سمیٹنے کا درس نمایاں نظر آتا ہے۔ 
ان مضامین میں تارکین رمضان کے لیے بھی نہایت محبت بھرا پیغام موجود ہے۔ ان مضامین کا واضح پیغام یہ ہے کہ امت رمضانُ المبارک کا گرم جوشی سے استقبال کرے، نفع اٹھائے، اللہ کا قرب حاصل کرے، اس سے اپنے عہدو پیماں کی تجدید کرے، سچی توبہ کے ذریعے رمضان کی تمام ساعتوں سے فیض یاب ہو، فرائض، نوافل، تہجد، تراویح کی اہتمام سے ادائیگی اور قرآن کی تلاوت سے قلوب کا زنگ دور کرنے کا سامان کرے، ایمانی زاد راہ، تقوی کے حصول اور بلندی درجات کا توشہ پائے، یہ مضامین امت کو نیکی اور بھلائی کی طرف مائل کرنے اور ابھارنے میں نہایت ممد و معاون ہیں۔
امام امت کو اس کا بھولا ہوا سبق یاد دلاتے، دین کے جامع و اکمل تصور سے جوڑتے اور قرآن و سنت سے وابستہ کرتے نظر آتے ہیں۔ ان مضامین میں صرف عام لوگوں سے نہیں بلکہ مسلم حکومتوں اور ان کے حکمرانوں سے بھی خطاب ہے۔ سیاسی مسائل کو نظر انداز نہیں کیا گیا۔ آیات قرآنی کا انتخاب بہت موزوں اور مناسب ہے۔ موضوعات کے عنوانات توجہ کھینچتے ہیں اور متوجہ کرتے ہیں۔ چند عنوانات ملاحظہ کیجیے: اللہ کے ساتھ ہو جاؤ، وحی رمضان: ایمان کا تحفہ زمین کے لیے، رمضان کے کچھ رنگ، رمضان: ماہ جودوسخا، رمضان: ماہ قرآن، ہمیں اپنے آپ کو ضرور بدلنا چاہیے، رمضان سے کیسے فائدہ اٹھائیں، رسول اللہe رمضان میں وغیرہ۔
قرآن و حدیث کی تعلیمات سے مزین یہ مضامین ہر مسلمان کے پڑھنے کی چیز ہیں، جس سے ایمان کی حلاوت اور روح کو تازگی ملتی ہے۔ دوران مطالعہ ایسے لگتا ہے جیسے ’’میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے۔‘‘ کتاب دیدہ زیب انداز میں پیش کی گئی ہے۔ سرورق بھی خوبصورت ہے۔ کاغذ بھی شایان شان اور قیمت مناسب ہے۔ جبکہ مضامین کا مطالعہ قلب و روح کو جلا اور بار بار پڑھنے اور ماہ رمضان سے بھرپور فائدہ اٹھانے پر ابھارتا اور یہ احساس اجاگر اور فراواں کرتا ہے کہ اے انسان! پہلے آنے والے رمضان تو نے جیسے بھی گزار لیے اب کے رمضان کے مبارک لمحات اور ساعتیں ایسے نہ گزریں کہ بعد میں تجھے تاسف اور ندامت ہو۔ مرد و خواتین، طلبہ، بچوں، بوڑھوں اور نوجوانوں کے لیے اس خوبصورت کتاب میں نہایت عمدہ پیرائے میں عظیم پیغام موجود ہے جو دلوں کے تار چھیڑتا ہے۔ آئیے اس پیغام کو حرز جاں بنائیں اور رمضان کی ساعتوں سے فیض یاب ہوں جو چند ہی دنوں کے فاصلے پر ہے۔

تالیف: حسن البنا شہید مترجم: محمد ظہیر الدین بھٹی
صفحات: 216 قیمت: 160 روپے
ناشر: البدر پبلی کیشنز، -23 راحت مارکیٹ، اُردو بازار لاہور 042-37225030

1 comments:

امام حسن البناءشہیدقول وعمل کے ساتھ ساتھ تحریرتقریر کے بھی شاہسوار تھے ان کی تحریریں موجودہ دور کے جدت پسند طبقے کے لیے بھی مشعل راہ ہیں۔اللہ تعالیِ ان کے درجات بلند فرمائے۔

Post a Comment