Monday 17 March 2014

سود کی نحوست

| |
مسلمانانِ پاکستان اور صاحبان اقتدار، گزشتہ 66 سال سے سودی نظام کے ساتھ سمجھوتہ کیے ہوئے ہیں۔ اس کو عالمی استعمار کی مکمل آشیرباد اور سرپرستی حاصل ہے۔ سود کو اللہ اور رسولؐ سے جنگ کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔ پاکستان اور پاکستانی عوام، سودی نظام کی نحوستوں میں جکڑے ہوئے قرضوں کی معیشت کے تحت زندگی گزانے پر مجبور ہیں۔ وفاقی شرعی عدالت نے ربا کے بارے میں 1991ء میں فیصلہ دیا۔ یہ فیصلہ اسلام کی فتح تھی۔ جس میں واضح طو رپر ہر قسم کے سود اور سودی کاروبار کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ حکومت کو سودی نظام جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اور اسی سال یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی شریعت ایلیٹ بنچ میں چیلنج کر دیا گیا۔ 1999ء میں اس کی سماعت شروع ہوئی۔ یہ نوازشریف کا دورِ حکومت تھا، ان کی حکومت کی طرف سے شریعت بنچ میں درخواست دی گئی کہ ہم حکومت کی طرف سے دی گئی اپیل واپس لینا چاہتے ہیں۔ یہ سیاسی حربہ تھا۔۔۔ آج بھی حکومت شریعت کورٹ کے فیصلے پر عمل کے لیے مخلص نظر نہیں آتی۔ دنیا بھر میں سودی نظام سے جان چھڑانے کے سلسلے کا آغاز ہو چکا ہے۔ جاپان اور جرمنی میں بھی سودی نظام تقریباً ناپید ہو چکا۔۔۔ امریکہ اور برطانیہ میں بھی شرحِ سود 2 فی صد سے زیادہ نہیں۔

نام کتاب: سود کی نحوست
مؤلف: غلام قادر جتوئی ایڈووکیٹ
ناشر: اسلامک لائرز موومنٹ پاکستان، 208 طاہر پلازہ نزد سٹی کورٹس کراچی،سندھ، پاکستان 0300-2042106
صفحات: 80 قیمت: درج نہیں

1 comments:

Sood Or Soodi Nizaam Allah Or us K Rasool K Saath Jang Hay,Is Say Chutkaray ki koshish krni chaiy

Post a Comment