Wednesday 9 April 2014

تجلّیاتِ قرآن

| |
قرآن زندہ کتاب ہے اور اپنے سے وابستہ ہونے والوں کو زندگی کا پیغام دیتی ہے، یہ زندگی دل کی زندگی بھی ہے اور دماغ کی بھی۔ دین کے ساتھ وابستہ ہونے والے ہوں یا دین کی جدوجہد کا دم بھرنے والے، ان کی قرآن کے ساتھ وابستگی بنیادی پتھر کی حیثیت رکھتی ہے۔ قرآنِ مجید کے ساتھ تعلق کے نتیجے میں ہی زندگی سنورتی ہے، معاشروں کی اصلاح ہوتی ہے، قرآن عمل کی کتاب ہے اور یہ انسانی زندگی کو عمل پر آمادہ کرتی ہے، قرآن انسانیت کے لیے سراسر ہدایت و رہنمائی ہے۔ اس کے نزول سے لے کر آج تک ہر زمانے، ہر رنگ و نسل، ہر علاقے، ہر زبان میں اس کے ترجمے، تشریح اور تفسیر کا سلسلہ جاری رہا اور زبان بھی قرآن کے تراجم و تفسیر کے سلسلے میں بہت آگے ہے، جیسے قرآن کی تلاوت میں مصریوں اور قرآن لکھنے میں ترکوں کا کوئی ثانی نہیں۔ اسی طرح قرآن کو سمجھنے اور ترجمہ و تفسیر میں برصغیر پاک و ہند کا بڑا حصہ ہے۔
مولانا سید جلال الدین عمری تحریک اسلامی ہند کے امیر بھی ہیں اور قلم و قرطاس کے محاذ کے شہ سوار بھی، مولانا جلال الدین عمری کا طریق تحقیق یہ ہے کہ وہ نتائج اخذ کرتے ہیں، قرآن و حدیث سے حوالہ جات پیش کرتے ہیں اور وضاحت کے لیے عقلی دلائل استعمال کرتے ہیں۔
نصف صدی سے زائد عرصہ پر مشتمل یہ تحریریں، مختلف رسائل و جرائد سے جمع کی گئی ہیں، جن میں ’زندگی‘، ’زندگی نو‘ اور ’تحقیقات اسلامی‘ قابل ذکر ہیں۔ 7مضامین ’زندگی‘ و ’زندگی نو‘ اور 15 تحقیقات اسلامی سے ہیں، ان تمام مضامین پر مصنف نے نظرثانی کی ہے، جس سے ان مضامین کی اہمیت اور بڑھ گئی ہے۔ یہ تحریریں 1956ء سے 2013ء کے دورانیہ پر مشتمل ہیں۔ تجلیات قرآن کے نام سے ان کے مضامین کا فکر انگیز مجموعہ سامنے آیا ہے، جو تحریک اقامت دین کا کام کرنے والوں کے لیے نہایت عمدہ لوازمہ فراہم کرتا ہے۔ تین ابواب پر مبنی یہ مجموعہ کل 25 مضامین پر مشتمل ہے، پہلے حصے میں قرآنی مقالات ہیں جن میں قرآن کے نزول، قرآن کی فضیلت، عظمت، آداب، علمی اعجاز، عالمی اثرات اور اقوام عالم کے عروج و زوال کے قرآنی اصول مکالمہ بین المذاہب اور اہل کتاب کو اسلام کی دعوت شامل ہیں۔ دوسرے باب میں قرآنی اصطلاحات کے تحت قرآنِ مجید میں حکمت کا تصور، قرآن کا تصور تزکیہ، تقویٰ اور اس کی حقیقت ولذکر اللہ اکبر، ذکر کے طریقے اور اوقات انابت و دعوت الی اللہ، شہادت علی الناس اقامت دین، قلب۔ خیر و شر کا مرکز، تیسرے باب میں قرآنی مطالعے میں نبیؐ مہربان کے مقصد بعثت پر روشنی ڈالتے ہوئے صحابہ کرام yکا تذکرہ کیا گیا، جو قرآن پر غور و فکر کرنے والی جماعت اول کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اسی طرح مولانا فراہیؒ کا طریقہ تفسیر اور مولانا صدر الدین اسلامی کی تفسیر ’تیسیر القرآن‘ پر مضامین شامل ہیں۔
کتاب کا دوسرا باب خصوصی مطالعہ کا متقاضی ہے، بالخصوص تحریک اسلامی کے وابستگان کو اس کتاب کا بطور خاص مطالعہ کرنا چاہیے۔ فریضہ اقامت دین کی ادائیگی کے لیے جدوجہد کرنے والے اس کے مخاطب ہیں۔ اس کتاب کی سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہ عمل پر ابھارتی ہے، قرآن کو حرزِ جان بنانے، اس کی ہدایت اور تعلیم پر عمل پیرا ہونے پر آمادہ کرتی ہے۔ تجلیات قرآن، ہندستان کے بعد اب پاکستان میں بھی شائع ہو گئی ہے۔ کتاب کی خوبی یہ ہے کہ اس میں قرآن و سنت کی تعلیمات کا خلاصہ آ گیا ہے۔ یہ کتاب زندگی کو قرآن و سنت میں ڈھالنے کے ساتھ ساتھ دعوت دین کا فریضہ بجا لانے اور دوسروں کو بھی اس دعوت کے ساتھ وابستہ کرنے کا درس دیتی ہے کہ یہی دین کا تقاضا بھی ہے۔ قرآن کی دعوت عام کرنے اور فریضہ اقامت دین بجا لانے والوں کے لیے عمدہ لوازمے پر مبنی عمل پر ابھارنے اور سوچ وبچار کے دریچے وا کرنے والی کتاب ہے۔

نام کتاب: ``تجلّیاتِ قرآن
مؤلف: مولانا سید جلال الدین عمری
صفحات: 462 قیمت: 450
ناشر: اسلامک ریسرچ اکیڈمی کراچی،-35ڈی، بلاک5، فیڈرل بی ایریا، کراچی 75950، فون:021-36809201

1 comments:

Bohat Umda Or Jamia kitab Hay

Post a Comment