Monday 21 July 2014

اعتکاف ، رمضان المبارک کی خاص عبادت

| |

رمضان المبارک نیکیوں کاموسم بہار ہے ، جس میں نیکیاں پھلتی پھولتی ہوئی اور برائیاں دم توڑ تی نظر آتی ہیں ، اس ماہ مبارک میں ماحول اور فضا نیکی کی آبیاری کرتے نظر آتے ہیں۔
رمضان المبارک میں کی جانے والی عبادت کااجر کئی گنا بڑھا دیاجاتاہے ۔ ذکر اذکار ہوں یا تلاوت قرآن مجید ، فرائض ونوافل کی ادائیگی ہو یا صدقہ و خیرات کی ،نیکیاں فروغ پاتی ہیں ۔ رمضان المبارک کا آخری عشرہ اس اعتبار سے بہت اہم ہے کہ اس میں خود نبی مہربان ﷺعبادت و ریاضت کے لیے خاص طور پر اہتمام کرتے آپ ؐ کمر ہمت کس لیتے ۔ آپ کا ذوق عبادت ، ذوق سخاوت ،تیز ہواؤں سے بھی بڑھ جاتا۔ اس عشرہ میں حضور ؐ 10دن کا اعتکاف فرماتے ، وصال والے سال آپ ؐ نے 20دن اعتکاف فرمایا ۔ اس طرح ایک سال آپ اعتکاف نہ کرسکے تو شوال کے مہینے میں اعتکاف کیا۔ گویا اعتکاف حضور ؐ کو بہت پسندیدہ اور محبوب عمل تھا۔

اعتکاف کا لغوی مفہوم رک جانے اور ٹھہر جانے کاہے۔ جبکہ اس کا اصطلاحی مفہوم میں اللہ کے خصوصی قرب کے حصول ، یکسوئی کے ساتھ عبادات ، ذکر و فکر ،کے لیے ایک خاص مدت تک مسجد میں قیام کرنا شامل ہے۔ 
اعتکاف کی تین اقسام ہیں ۔ اعتکاف کی پہلی قسم اعتکاف واجب ہے کہ کسی شخص نے اپنے کسی کام کے ہوجانے کی منت مانی ، کام ہوگیا تو اعتکاف کروں گا۔ کام ہوجانے کے بعد اس شخص پر واجب ہے کہ وہ اعتکاف کرے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ روزہ سے ہو۔ روزہ کے بغیر اعتکاف نہیں۔


اعتکاف دوسری قسم اعتکاف سنت مؤکدہ ہے ۔ جو رمضان المبارک کے آخری 10دنوں میں کیاجاتاہے اور اس اعتکاف کاآغاز 20ویں رمضان کو سورج غروب ہونے سے پہلے اعتکاف کی نیت سے مسجد میں داخل ہونے سے ہوتا ہے اور شوال کا چاند نظر آنے کے بعد مسجد سے نکلنے پر اختتام، جبکہ تیسری قسم اعتکاف مستحب کی ہے۔ اعتکاف مستحب یہ ہے کہ جب بھی کو ئی شخص دن میں یارات کے کسی حصے مسجدمیں داخل ہو تو اعتکاف کی نیت کرلے ۔وہ جتنی دیر مسجد میں قیام کرے گا اعتکاف کا ثواب پاتا رہے گا۔
اعتکاف کے حوالے سے نبی مہربان ؐ کی رہنمائی اور سنت یہ ہے کہ اعتکاف کی نیت سے مسجد میں داخل ہونے والا بلا عذر شرعی مسجد سے باہرنہ نکلے ، اگر نکلے گا اعتکاف جاتا رہے گا۔ گھر میں اعتکاف کرنے والی عورت کے لیے بھی یہی مسئلہ ہے کہ وہ اس گھرسے نہ نکلے اگر وہ اس گھر سے باہر نکلی تو اعتکاف جاتا رہے گا۔ مرد کے لیے لازم ہے کہ مسجد میں اعتکاف کرے جبکہ عورت اپنے گھر میں ،اعتکاف کرنے والا مرد ہو یا عورت دووجوہ پر مسجد سے باہر نکل سکتاہے ۔ اول ، رفع حاجت و غسل جنابت کے لیے ،دوم اگر اعتکاف والی مسجد میں نماز جمعہ نہ ہوتی ہو تو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے جامع مسجد جانا وغیرہ ۔
اعتکاف کرنے والا دن را ت مسجد میں ہی قیام کرے گا۔ مسجد میں ہی کھائے پیے اور سوئے گا۔ معتکف ہرلمحہ اپنامقصد پیش نظر رکھے جس کے لیے اس نے اعتکاف کیا ہے۔ کوشش کرے کہ ہمیشہ تلاوت قرآن مجید ،فرائض ونوافل ،ذکروفکر اور مطالعہ (قرآن و حدیث ،سیرتؐ،سیرت صحابہؓ ، اسلامی لٹریچر) میں مشغول رہے ، فضول گفتگو سے پرہیز کرے ۔معتکف ہر لمحہ یاد خدا میں گزرے ، اور اس سے کسی لمحہ غافل نہ ہو۔ ہر لمحہ خدا کے قرب ، حضور ؐ کی محبت کی تمنا میں مگن رہے۔

1 comments:

Anonymous said... Monday, July 21, 2014

ماشااللہ

Post a Comment