Tuesday 21 May 2013

فن تعلیم و تربیت

| |
علم کا حصول انسان کے لیے تربیت و تہذیب، دنیا و آخرت کی سربلندی اور عروج کا ذریعہ ہے۔ دنیا میں امامت کا دامن ہمیشہ علم کے ساتھ وابستہ رہا اور رہے گا۔ علم کا سیکھنا اور سکھانا نہایت افضل اور اُخروی کامیابی کا ذریعہ ہے۔ حضورؐ کا ارشاد گرامی ہے کہ مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا۔۔۔ معلم انسانی معاشرے کو سنورانے سدھارنے اور بہتر بنانے کا ایک اہم عامل اور ذریعہ ہے۔ معلم، متعلم کی تربیت و تہذیب کا کام سرانجام دیتا ہے اور معاشرے کے لیے نفع بخش اور کارآمد بناتا ہے۔ فن تعلیم و تربیت معلمکے لیے ایک رہنما کتاب ہے۔ جسے اساتذہ کی علمی فکری اور نظریاتی تہذیب و تربیت کے لیے محمد افضل حسین نے ترتیب دیا۔ مرحوم خود بلند پایہ ماہر تعلیم اور استاد تھے اور کئی اداروں کے ساتھ وابستہ رہے انھیں نہایت کامیابی کے ساتھ چلایا اور بام عروج تک پہنچایا۔ فن تعلیم و تربیت ان کے تعلیمی تجربات مشاہدات اور معلمانہ زندگی کا نچوڑ اور خلاصہ ہے، قیام پاکستان سے قبل ترتیب دی گئی ۳۷ ابواب پر مشتمل یہ کتاب اپنے مندرجات، عملی نقشہ کشی، طریق کار، جذبہ دلسوزی اور اخلاص کی آئینہ دار ہے اور اپنے موضوع پر شاہ کلید (Master Piece)کی حیثیت رکھتی ہے۔ بچوں کی نفسیات کو مدنظر رکھ کر تعلیم کے اصول و ضوابط ، تدریسی طریقے، تربیت کے ذرائع، اداروں کا انتظام و انصرام اور باہم تعاون کے حصول کی عملی جہتیں نہایت بصیرت افروز انداز میں پیش کی گئی ہیں۔ زبان و بیان انتہائی سادہ، عام فہم اور دلچسپ ہے۔ تعلیم و تربیت کے تمام اہم مباحث اور مسائل کے ساتھ ساتھ اسلامی نقطہ نظر اور خیال کو بھی پوری اہمیت دی گئی ہے۔ کتاب کا انداز عملی اور قابل فہم ہے۔
بچوں کی تعلیم و تربیت ہر دور میں ہی اہم رہی ہے۔ زندہ و بیدار قوموں نے نسلِ نو کے حوالے سے کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ نسل نو کی تربیت دراصل قوموں کے مستقبل کی تعمیر کا درجہ رکھتی ہے۔ نسل نو کی تربیت میں استاد کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بچے کے والدین کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ والدین اور اساتذہ کا مربوط رابطہ اور تعاون بچے کی صحیح خطوط پر تربیت، رہنمائی اور اصلاح کا اہم ذریعہ ہے۔ فن تعلیم و تربیت والدین اور اساتذہ کے لیے یکساں مفید اور رہنمائی کا ذریعہ ہے۔ موجودہ دور میں نئی نئی ایجادات، سائنسی ترقیوں کے ساتھ نئے افکار و نظریات جنم لے رہے ہیں اور نئے نئے سکول کھل رہے ہیں۔ حکومتیں تعلیم کو پرائیویٹ سیکٹر کے سپرد کر کے اپنی ذمہ داری سے چھٹکارا چاہتی ہیں۔ اس کیفیت میں اساتذہ کی تربیت اور تربیت یافتہ اساتذہ کا حصول مشکل اور پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایسے میں ایک تربیت یافتہ استاد کی ضرورت و اہمیت بہت بڑھ جاتی ہے۔ فن تعلیم و تربیت جیسی کتب کی اہمیت دوچند ہو جاتی ہے جو تربیت اساتذہ کے لیے بہت بنیادی، اہم اور ضروری مواد فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ قیام پاکستان سے قبل لکھے جانے کے باوجود اس موضوع پر اس سے اچھی اور بلند پایہ کتب کم ہی ملتی ہیں۔ ایک استاد کے لیے یہ کتاب نعمت سے کم نہیں، اساتذہ والدین اور انتظامی امور سرانجام دینے والے اصحاب کے لیے ایک مفید رہنما کتاب ہے۔ نسل نو کی تربیت سے دلچسپی رکھنے والے اساتذہ کرام کے لیے لازوال تحفہ۔
نام کتاب: فن تعلیم و تربیت
مصنف: افضل حسین ایم اے، ایل ٹی
صفحات: 487 
قیمت: 400 روپے
ناشر: اسلامک پبلی کیشنز پرائیویٹ لمٹیڈ منصورہ، 
ملتان روڈ، لاہور 042-35417071-74 

0 comments:

Post a Comment