آفات ارضی ہوں یا سماوی، یہ انسانوں کے لیے ہی نہیں دیگر مخلوقات کے لیے بھی تکلیف ، پریشانی اور آزمائش کا سبب ہوتی ہے۔ آزمائشوں کے یہ جھٹکے سلیم الفطرت انسانوں کو رب کے آستانے سے جوڑ دیتے ہیں اور بد قسمت انسان آزمائشوں کے نتیجے میں اپنے رب کی نافرمانی ، سرکشی اور بغاوت میں اور شیر ہو جاتے ہیں۔ وطن عزیز کا آباد ی کے لحاظ سے بڑا صوبہ پنجاب اس وقت شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہے۔ اور یہ سیلابی کیفیت جہاں شدید بارشوں کے سبب پیدا ہوئی ہے وہیں پر ہمسایہ ملک بھارت کے سیلابی پانی چھوڑنے کے سبب ہوئی ہے۔ جس کے نتیجے میں ہزاروں دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ سینکڑوں انسان جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، سینکڑوں مویشی اور ہزاروں مکانات پانی میں ڈوگئے ہیں اور فصلیں تباہ ہوگئی ہیں اوریہ نقصانات کم ہونے میں نہیں آرہا ہے۔
الخدمت فاؤنڈیشن عزم ، اعتماد اور جذبوں کانام ہے، جو انسانیت کی خدمت ، دکھوں کا مداوا اور فلاحی سرگرمیوں کے ساتھ مصروف عمل ہے۔ 2005میں آزاد کشمیر اور خیبر پختونخواہ میں آنے والا زلزلہ ہو یا 2010میں جنوبی پنجاب میں آنے والا سیلاب الخدمت فاؤنڈیشن اور جماعت اسلامی کے رضاکاروں نے مل کر ان آفات سماوی کے سامنے بند باندھے اور ان سے متاثر ہونے والے خاندانوں کا مداوا کرنے کی کوشش کی ، ان کوششوں کا ہی ثمر تھا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نہ صرف وطن عزیز پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں خدمت کے میدان میں ایک معتبر نام ہے۔
لاہور پنجاب کا دل ہے جہاں الخدمت پنجاب نے مسلسل تین دن تک سرگرمی کی، پہلے روز گلشن راوی میں گندے نالے پر موجود ٹوٹی سڑک اور اس کے ساتھ ملحقہ آبادی کو وزٹ (visit)کیا گیا۔ جو مکمل پانی میں ڈوبی ہوئی تھی۔ پانی گھروں کے اندر داخل ہوچکا ، بارش مسلسل جاری تھی۔ لوگوں کی کسمپرسی اور بے چارگی دیکھ کر ترس آرہا تھا۔ اس آبادی میں پانی میں سے گذر کر خشک راشن کے پیکٹ تقسیم کئے گئے بلکہ گھر گھر پہنچائے گئے۔ ایک جگہ الخدمت کے رضاکاروں نے خواتین کو اپنی گاڑی کے ذریعے خشکی پر پہنچایا ۔
مقامی آبادی کے افراد کا کہنا تھا کہ ہمیں آ پ کی مدد سے زیادہ آبادی کا پانی نکالنے سے دلچسپی ہے۔ قائدین نے یقین دلایا کہ ہم آپ کی آواز حکام بالا تک پہنچائیں گے۔ معلوم ہوا کہ اس علاقے سے رانا مشہود خان ایم پی اے منتخب ہوئے جو آج کل رانا ثناء اللہ کی فراغت کے بعد پنجاب حکومت کے وزیر قانون ہیں۔
شمالی لاہور کے علاقہ چائنہ کالونی میں کھڑے پانی میں جناب نذیر احمد جنجوعہ اورجناب سید احسان اللہ وقاص نے خشک راشن اور کھانے کے پیکٹ تقسیم کئے۔ گو بارش رک چکی تھی لیکن پانی ہنوز گھروں کی دہلیز تک کھڑا تھا اور لوگ دروازوں پر کھڑے نظر آئے یا چھتوں پر پناہ لئے ہوئے تھے۔
جناب لیاقت بلوچ صاحب سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان کی قیادت میں جناب ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، جناب نذیر احمد جنجوعہ ، راؤ محمدظفر صدر الخدمت ، ملک شاہد اسلم ، اکرام الحق سبحانی، عمران ظہور غازی،میاں بابر حمید، احسن ظہیر بٹ ، ملک محمد الیاس نے شمالی علاقے کی ان آبادیوں کا دورہ کیا جہاں تیسرے روز بھی پانی کھڑا تھا اور لوگ بارش کے پانی میں گھرے مشکل میں تھے۔
وہاں پرشخص چلے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف میٹر و جیسے اربوں کے منصوبے بھی بنائیں لیکن اس کے ساتھ لاہور کے سیوریج کے نظام کو اپ گریڈ اور بہتر بنانے کے لیے اس جانب بھی توجہ فرمائیں۔
لیاقت بلوچ نے اس موقع پر جمع ہونے والے عوام الناس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی اس تکلیف پر دل آزردہ ہے۔ ان مشکل لمحات میں جماعت اسلامی اور الخدمت آپ کے ساتھ ہے۔ ہم حکومت کو بھی متوجہ کریں گے کہ وہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کریں ۔ حکمران صرف ووٹ لینے نہ آئیں بلکہ ان کے کام بھی آئیں ، بالخصوص چائنہ کالونی کے مکین بارش کے موقع پر مشکلات سے گزرتے ہیں۔ دیگر آبادیوں کے پانی کا نکاس اس طرف سے ہوتا ہے جس کی وجہ سے چائنہ کا لونی پا نی میں ڈوب جاتی ہے۔
تکیہ اجاگرشاہ چاہ میراں میں گھر منہد م ہوجانے کے باعث ہونے والی 6ہلاکتوں نے پورے علاقے کو غم زدہ کررکھا تھا ۔ جماعت اسلامی اور الخدمت کا وفد لیا قت بلوچ ، نذیراحمد جنجوعہ ،راؤ محمد ظفر ، اکرام الحق سبحانی اورعمران ظہورغازی کی قیادت میں تعزیت کے لیے پہنچا تو معززین علاقہ اور کار کنان جماعت نے استقبال کیا ۔ تنگ سی گلیوں سے ہوتے ہوئے ا س گھر پہنچے جہاںیہ ہلاکتیں ہو ئی ہیں ۔ تو ادھر گلی میں ہی اہل خانہ دریاں بچھا کر بیٹھے ہوئے تھے ، ایک طرف خواتین اوردوسری طرف مر د حضرات ۔۔۔خواتین کے بین بالخصوص فوت شدہ گان کی والد ہ کی آہیں آسما ن کو چھوتی تھیں ۔ وہ بار بار کہہ رہی تھیں کہ میرے جوان بچے ، میں نے ان کو محنت مزدوری کرکے پالا تھا ۔ جب وہ میری خدمت کے قابل ہوئے تھے تو یہ زخم دے کر چلے گئے۔
جنا ب لیا قت بلوچ نے انہیں کہا کہ یہ اللہ کی طرف سے آزمائش ہے، اللہ کی امانت تھی اس نے اپنی یہ امانت واپس لے لی، آپ حوصلہ اورہمت کریں ۔انہوں نے کہا کہ اس میں کو ئی شک نہیں کہ جس پر بیتی ہے وہی جانتا ہے۔جس تن لاگے وہ من جانے ۔ وہ بار بار کہہ رہے تھے کہ بہت بڑا سانحہ بہت بڑا صدمہ ، قریب ہی ان فوت شدہ گان کا والد تعزیت کرنے والوں کے درمیان بیٹھا تھا اس کی حالت دیدنی تھی۔ اس کا چہرہ حسرت و یاس کی تصویر بنا ہوا تھا۔ جیسے وہ اپنے اردگرد موجود لوگوں سے بے خبر ہو، لیاقت بلوچ ، نذیر احمد جنجوعہ اور راؤ محمد ظفر ان کے ساتھ بیٹھ گئے۔ تعزیت کی اور دعائے مغفرت بھی کی۔ اس موقع پر جناب لیاقت بلوچ صاحب نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ذمہ داران کو متوجہ کیا کہ ان خاندانوں کی امداد و تعاون کے لئے جو کچھ کرسکتے ہوں وہ کرنا چاہیے۔
صدر الخدمت فاؤنڈیشن راؤ محمد ظفر نے منڈی بہاؤ الدین ، سیالکوٹ کا دورہ کیا۔ الخدمت کے رضاکاروں پر مشتمل ٹیمیں پوری تندہی ، سرگرمی اور جذبے کے ساتھ لوگوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔ ریسکیو، ریلیف کیمپ ، خشک راشن اور پکے کھانے کی تقسیم، میڈیکل کیمپوں کے ساتھ دن رات اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایمبولینسز ، موٹر بوٹس، رنگز، ٹیوبز کو کام میں لایا جارہاہے۔
ڈاکٹر سیدوسیم اختر امیر جماعت اسلامی پنجاب و پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی نے سیلاب متاثرین سے متعلق تحریک التوا بھی پنجاب اسمبلی میں جمع کروائی۔ جس میں کہا گیا ہے۔ پنجاب میں ہونے والی شدید بارشوں اور بھارت سے چھوڑے جانے والے سیلابی پانی نے پنجاب کے وسیع علاقے میں تباہی وبربادی مچادی ہے جس سے کئی سوافراد جان سے گذر گئے ہیں ،ہزاروں پا نی میں پھنسے ہوئے ہیں ،سینکڑوں مویشی ہلاک ہوچکے ہیں ، سینکڑوں مکانات گرگئے ہیں ، ہزاروں دیہات زیر آب آگئے ہیں اورہزاروں ایکڑپر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں اورہزاروں لوگ اپنے مکانات کی چھتوں پر بھوکے پیاسے پانی اترنے اور امداد کے منتظر ہیں ۔
مصیبت اس گھڑی میں جہاں پوری قوم ، دینی وسیاسی جماعتوں کو ان مصیبت ذدہ گان کی امداد کرنی چاہئے وہیں پرضرورت ہے کہ صوبائی اورمرکزی حکومت ان سیلاب ذدگان کے نقصان کے پیش نظر جہاں نقد مالی امداد کریں وہیں پر سیلاب سے متا ثر ہونے والی فصلوں کا آبیانہ اوردوسرے ٹیکسز معاف کریں۔ بے گھر لوگوں کی بحالی اورمتاثرین سیلاب کو کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی ،ادویات خیمے اور مویشیوں کے لیے چارے کی فراہمی کا سامان کیا جائے اور ان مشکل گھڑیوں میں ان مصیبت زدگان کے کام آیا جائے۔
2 comments:
Masha Allah Bht Achee Tehreer hai
Post a Comment