Tuesday 23 June 2015

جو اکثر یاد آتے ہیں

| |
احمد حاطب صدیقی (ابو نثر) کے کالموں کا یہ مجموعہ مختلف شخصیات کے خاکوں پر مشتمل ہے۔ ان خاکوں میں معلومات بھی ہیں اور تاریخ بھی، نظریات بھی ہیں اور فلسفہ بھی اور ادبی اسلوب کی چاشنی بھی۔ بعض خاکے ایسے ہیں جن کو پڑھ کر بے اختیار ہنسی چھوٹ پڑتی ہے (شفیع نقی جامعی) اور بعض ایسے ہیں کہ جن کو پڑھ کر آنکھوں سے آنسو چھلک چھلک پڑتے ہیں (میجر آفتاب حسن)۔ بعض خاکے طویل ہیں اور بعض مختصر۔ کچھ معروف شخصیات کے (افتخار عارف، پروفیسر غفوراحمد، حکیم محمد سعید، مشتاق احمد یوسفی، سلیم احمد، آباد شاہ پوری، عبدالستار افغانی) اور بعض غیرمعروف (نورمحمد پاکستانی، محسن ترمذی، استاد حسن علی، محمدگل اور ایک نامعلوم شخص)۔ خاکوں کے عنوانات بھی برمحل، بے ساختہ اور خوب ہیں۔

ابونثر کے قلم سے نکلے ہوئے یہ خاکے جہاں دردِ دل، سوز و گداز اور اسلوبِ بیان کی چاشنی سے معمور ہیں،وہیں یہ گذشتہ ۴۰سالہ عہد کی تاریخ ہے۔ خاکہ نگاری کا یہ اسلوب اور انداز ہرعمر کے افراد کے لیے سامانِ ضیافت کا درجہ رکھتا ہے۔ یہ کتاب خاکہ نگاری میں نئے باب کی تمہید اور ہرلائبریری میں جگہ پانے کی حق دار ہے۔

ناشر: ایمل مطبوعات، ۱۲۔دوسری منزل، مجاہد پلازا، بلیوایریا، اسلام آباد۔ فون: ۵۱۶۸۵۷۲۔۰۳۲۱۔ صفحات: ۲۸۰ روپے۔ قیمت:۴۸۰روپے۔

0 comments:

Post a Comment