نام کتاب : چنار کہانی
مصنف : محمد صغیر قمر
ناشر : منشورات ، منصورہ ملتان روڈ ،لاہور
صفحات : ۳۲۳
قیمت غیر مجلد : ۱۴۰
چنار کہانی، محمد صغیر قمرکے قلم سے نکلے ہوئے وہ ۶۹ خوبصورت کالموں کا مجموعہ ہے جو جہاد کشمیر اور روزنامہ خبریں میں وقتاً فوقتاً اشاعت پذیرہوتے رہے اور پڑھنے والے والوں کے جذبات و احساسات کو جذبہ، حوصلہ دینے کے ساتھ ساتھ انہیں اسلام، اہل اسلام ، تاریخ اسلام ، تہذیب ، دعوت تربیت و تزکیہ ، انذار و تبشیر، تحریک اسلامی، قائدین تحریک ، مختلف شخصیات و طبقات، شہداء اسلام، مجاہدین اسلام، معاندین اسلام کی سازشیں، روشن خیالی، روشن خیال حکمرانوں سے نہ صرف تعارف کراتے ہیں بلکہ اس کا حق ادا کرتے ہیں۔ ارد گرد پھیلی ہوئی ہزاروں کہانیوں سے اخذ کردہ یہ وہ منتخب کہانیاں ہیں جن کو صغیر قمر نے تو جہ و مشاہدہ سے نوازا ، الفاظ کے پیکر میں ڈھالا اور امر کردیا۔ وہ نہ صرف موضوع سے متعارف کراتے ہیں بلکہ دلوں کے تاروں کو بھی ایسے انداز سے چھیڑتے ہیں کہ آنکھیں بار بار نم ہوجاتی ہیں اور بے اختیار آنسو نکل آتے ہیں۔
یہ صغیر قمر کی تحریر کا وصف ہے کہ وہ قارئین کی نفسیات کو سامنے رکھ کر لکھتے ہیں اور ایسے الفاظ اور جملے استعمال کرتے ہیں جو براہ راست قاری کے دل پر اثر کرتے ہیں۔ بہت سادہ اور سہل انداز میں مشکل سے مشکل بات کہنے والے صغیر قمر کی یہ آٹھویں کتا ب ہے۔ صغیر کی اول و آخر شناخت کشمیر اور جہاد کشمیر ہے ۔ ایک طویل عرصہ سے اپنے قلم سے جس کی وہ آبیاری کررہے ہیں۔ چنار کہانی میں کشمیر ، افغانستان، فلسطین غرض امت کے درد ، جسد ملت کے زخموں اور جدوجہد کا تذکرہ ہے۔
یہ کالم دراصل اپنے دین، وطن او ر اقدار و روایت کے ساتھ جڑنے اور وابستگی کا رنگ گہرا کرنے کا ذریعہ ہیں۔ ایسے میں جب الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا روشن خیالی کے نام پر دین ومذہب سے بے زاری اور نفرت پیدا کررہا ہے۔ صغیر قمر کے یہ کالم نہ صرف نوجوان نسل کو بلکہ ہر طبقہ فکر کے لئے سوچ و بچاراور غور و فکرکی نئی راہیں واضح اور متعین کرنے کے ساتھ ساتھ راہ عمل روشن کرنے کا ذریعہ ہیں۔
نئے لکھنے والوں کے لئے اس میں سامان وافر موجود ہے، صوری و معنوی لحاظ سے دلکش ٹائیٹل کے ساتھ منشورات نے اسے طبع کیا ہے۔ قیمت مناسب ہے ، مطالعہ کے لیے خوبصورت تحفہ ہے۔
مصنف : محمد صغیر قمر
ناشر : منشورات ، منصورہ ملتان روڈ ،لاہور
صفحات : ۳۲۳
قیمت غیر مجلد : ۱۴۰
چنار کہانی، محمد صغیر قمرکے قلم سے نکلے ہوئے وہ ۶۹ خوبصورت کالموں کا مجموعہ ہے جو جہاد کشمیر اور روزنامہ خبریں میں وقتاً فوقتاً اشاعت پذیرہوتے رہے اور پڑھنے والے والوں کے جذبات و احساسات کو جذبہ، حوصلہ دینے کے ساتھ ساتھ انہیں اسلام، اہل اسلام ، تاریخ اسلام ، تہذیب ، دعوت تربیت و تزکیہ ، انذار و تبشیر، تحریک اسلامی، قائدین تحریک ، مختلف شخصیات و طبقات، شہداء اسلام، مجاہدین اسلام، معاندین اسلام کی سازشیں، روشن خیالی، روشن خیال حکمرانوں سے نہ صرف تعارف کراتے ہیں بلکہ اس کا حق ادا کرتے ہیں۔ ارد گرد پھیلی ہوئی ہزاروں کہانیوں سے اخذ کردہ یہ وہ منتخب کہانیاں ہیں جن کو صغیر قمر نے تو جہ و مشاہدہ سے نوازا ، الفاظ کے پیکر میں ڈھالا اور امر کردیا۔ وہ نہ صرف موضوع سے متعارف کراتے ہیں بلکہ دلوں کے تاروں کو بھی ایسے انداز سے چھیڑتے ہیں کہ آنکھیں بار بار نم ہوجاتی ہیں اور بے اختیار آنسو نکل آتے ہیں۔
یہ صغیر قمر کی تحریر کا وصف ہے کہ وہ قارئین کی نفسیات کو سامنے رکھ کر لکھتے ہیں اور ایسے الفاظ اور جملے استعمال کرتے ہیں جو براہ راست قاری کے دل پر اثر کرتے ہیں۔ بہت سادہ اور سہل انداز میں مشکل سے مشکل بات کہنے والے صغیر قمر کی یہ آٹھویں کتا ب ہے۔ صغیر کی اول و آخر شناخت کشمیر اور جہاد کشمیر ہے ۔ ایک طویل عرصہ سے اپنے قلم سے جس کی وہ آبیاری کررہے ہیں۔ چنار کہانی میں کشمیر ، افغانستان، فلسطین غرض امت کے درد ، جسد ملت کے زخموں اور جدوجہد کا تذکرہ ہے۔
یہ کالم دراصل اپنے دین، وطن او ر اقدار و روایت کے ساتھ جڑنے اور وابستگی کا رنگ گہرا کرنے کا ذریعہ ہیں۔ ایسے میں جب الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا روشن خیالی کے نام پر دین ومذہب سے بے زاری اور نفرت پیدا کررہا ہے۔ صغیر قمر کے یہ کالم نہ صرف نوجوان نسل کو بلکہ ہر طبقہ فکر کے لئے سوچ و بچاراور غور و فکرکی نئی راہیں واضح اور متعین کرنے کے ساتھ ساتھ راہ عمل روشن کرنے کا ذریعہ ہیں۔
نئے لکھنے والوں کے لئے اس میں سامان وافر موجود ہے، صوری و معنوی لحاظ سے دلکش ٹائیٹل کے ساتھ منشورات نے اسے طبع کیا ہے۔ قیمت مناسب ہے ، مطالعہ کے لیے خوبصورت تحفہ ہے۔