حسن الہضیبی کی کتاب’’دعاۃ الاقضاۃ‘‘ کاترجمہ’’ داعی کامنصب حقیقی‘‘ کے نام سے منظر عام پر آیا ہے۔استاذ حسن الہضیبی الاخوان المسلمون مصر کے دوسرے مرشدعام تھے۔امام حسن البناء کی شہادت کے بعد اخوان المسلمون مصر کے مرشدعام مقرر ہوئے۔مرشدعام کے طورپر ان کو اندرونی وبیرونی طور پر کئی چیلنجز کاسامنا کرنا پڑا،ان کٹھن اورمشکل حالات میں انہوں نے نہایت دانشمندی اورحوصلے سے اخوان کی قیادت کی اوربحرانوں کامقابلہ کیا۔ انہوں نے اپنی اس کتاب میں ان حقیقی مسائل کاتذکرہ کیا ہے جو اس زمانے میں عملی طورپر ان کو پیش آئے،کتاب داعیان دین کے لئے بہترین گائیڈ بک کادرجہ رکھتی ہے۔کتاب کانام’’داعی کامنصب حقیقی‘‘رکھاگیا ہے جبکہ صرف داعی کامنصب زیادہ مناسب اورجامع ہے۔
یہ کتاب ایک خاص پس منظر میں لکھی گئی ہے ۔ مصر میں اخوان پر جس طرح ظلم وستم ڈھایاگیا،قریبی زمانے میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔اس کے نتیجہ میں اخوانی نوجوانوں میں ردعمل پیدا ہوا اوروہ یہ سوچنے پر مجبور ہوئے کہ اسلام کے ماننے ،کلمہ توحید کااقرار کرنے اورخدا اورآخرت کو ماننے والے دین اسلام کے پیرؤوں پر اتنے ظلم وستم کیوں روا راوراتنی سخت سزائیں کیوں دی جاتی ہیں۔سوچ بچار کے بعدوہ اس نتیجہ پر پہنچے کہ ظلم وستم ڈھانے والے یہ لوگ ایمان کے تقاضوں اورکلمہ اسلام کے مطالبات سے بے خبراورعاری ہیں،اس لئے یہ رویہ روارکھتے ہیں۔
اس کتاب کے ابتدائی مخاطبین اخوان المسلمون کے دو رفقاء وکارکنان تھے۔جوابتلاء وآزمائش سے گزرے ۔10۔ابواب پر مشتمل اس کتاب میں الہ،رب،عبادت،دین،کفروشرک،ارتداد ،منافقت،حاکمیت الٰہی اورتقاضے،جہالت،خطا،اوراکراہ۔طاغوت کا مفہوم،فہم دین کاطریق کار،اسلامی حکومت کاقیام ضرورت،تقاضے،اسلامی جماعت کی شرعی حیثیت،فرائض،حقوق،فرد کی ذمہ داری اوراطاعت امر کے ساتھ امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی ضرورت،طریق کار اورقوت کااستعمال اورداعی دین کی ذمہ داریوں پر تفصیلی بحثیں موجود ہیں۔جن پر نہایت عمدگی کے ساتھ اظہار خیال کیا گیا ہے۔کتاب کاانداز تحریری نہیں ہے۔مگر اس انداز کو چھیڑا نہیں گیا،اسی طرح رہنے دیا گیاتاکہ قاری کوسمجھنے میں سہولت رہے۔
داعیان دین کے لئے یہ ایک اہم اورقیمتی دستاویز ہے گل زادہ شیرپاؤہمارے شکریے کے مستحق ہیں جنہوں نے اس اہم کتاب کاترجمہ کیا۔وہ اس سے قبل بھی کئی کتب کاترجمہ کرچکے ہیں،ان کاترجمہ رواں شستہ اورخوبصورت ہوتا ہے،استاذ حسن الہضیبی نے تالیف کتاب کے ضمن میں کتاب اللہ پر زیادہ انحضار کیا اورکارکنان میں پائی جانے والی غلط فہمیوں ،مغالطوں اوراشکالات کانہایت خوبصورت اورمدلل اندازمیں مبنی پراعتدال موقف پیش کیا ہے۔دین کاکام کرنے والے چاہے مغرب میں ہوں، چاہے مشرق میں،موجودہ زمانے میں دین کاکام کرنے والے داعیان کے لئے اس میں اہم موضوعات کااحاطہ کیاگیا ہے۔خوبصورت اوربیش قیمت مواد پر مشتمل ایک ایسی کتاب جودعوت دین کاکام کرنے والوں کے لئے بیش قیمت تحفہ ہے۔
یہ کتاب ایک خاص پس منظر میں لکھی گئی ہے ۔ مصر میں اخوان پر جس طرح ظلم وستم ڈھایاگیا،قریبی زمانے میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔اس کے نتیجہ میں اخوانی نوجوانوں میں ردعمل پیدا ہوا اوروہ یہ سوچنے پر مجبور ہوئے کہ اسلام کے ماننے ،کلمہ توحید کااقرار کرنے اورخدا اورآخرت کو ماننے والے دین اسلام کے پیرؤوں پر اتنے ظلم وستم کیوں روا راوراتنی سخت سزائیں کیوں دی جاتی ہیں۔سوچ بچار کے بعدوہ اس نتیجہ پر پہنچے کہ ظلم وستم ڈھانے والے یہ لوگ ایمان کے تقاضوں اورکلمہ اسلام کے مطالبات سے بے خبراورعاری ہیں،اس لئے یہ رویہ روارکھتے ہیں۔
اس کتاب کے ابتدائی مخاطبین اخوان المسلمون کے دو رفقاء وکارکنان تھے۔جوابتلاء وآزمائش سے گزرے ۔10۔ابواب پر مشتمل اس کتاب میں الہ،رب،عبادت،دین،کفروشرک،ارتداد ،منافقت،حاکمیت الٰہی اورتقاضے،جہالت،خطا،اوراکراہ۔طاغوت کا مفہوم،فہم دین کاطریق کار،اسلامی حکومت کاقیام ضرورت،تقاضے،اسلامی جماعت کی شرعی حیثیت،فرائض،حقوق،فرد کی ذمہ داری اوراطاعت امر کے ساتھ امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی ضرورت،طریق کار اورقوت کااستعمال اورداعی دین کی ذمہ داریوں پر تفصیلی بحثیں موجود ہیں۔جن پر نہایت عمدگی کے ساتھ اظہار خیال کیا گیا ہے۔کتاب کاانداز تحریری نہیں ہے۔مگر اس انداز کو چھیڑا نہیں گیا،اسی طرح رہنے دیا گیاتاکہ قاری کوسمجھنے میں سہولت رہے۔
داعیان دین کے لئے یہ ایک اہم اورقیمتی دستاویز ہے گل زادہ شیرپاؤہمارے شکریے کے مستحق ہیں جنہوں نے اس اہم کتاب کاترجمہ کیا۔وہ اس سے قبل بھی کئی کتب کاترجمہ کرچکے ہیں،ان کاترجمہ رواں شستہ اورخوبصورت ہوتا ہے،استاذ حسن الہضیبی نے تالیف کتاب کے ضمن میں کتاب اللہ پر زیادہ انحضار کیا اورکارکنان میں پائی جانے والی غلط فہمیوں ،مغالطوں اوراشکالات کانہایت خوبصورت اورمدلل اندازمیں مبنی پراعتدال موقف پیش کیا ہے۔دین کاکام کرنے والے چاہے مغرب میں ہوں، چاہے مشرق میں،موجودہ زمانے میں دین کاکام کرنے والے داعیان کے لئے اس میں اہم موضوعات کااحاطہ کیاگیا ہے۔خوبصورت اوربیش قیمت مواد پر مشتمل ایک ایسی کتاب جودعوت دین کاکام کرنے والوں کے لئے بیش قیمت تحفہ ہے۔