Sunday 19 May 2013

سیکولر اور لبرل لابی کا نصاب تعلیم پر کاری وار

| |
قیام پاکستان ایک لحاظ سے سیکولر اور لبرل خیال اور سوچ کی شکست کی علامت ہے۔ اس لابی نے انڈیا کی طرح آج تک پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔ جس کا نتیجہ ہے کہ وقتاً فوقتاً ان کی طرف سے پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں پر حملے ہوتے رہے ہیں۔ ۱۱/۹ کے بعد جب پاکستان میں روشن خیال آمریت اپنے پنجے گاڑے ہوئے تھی۔ دانشور، NGO's اور امریکی تھنک ٹینکس کا سب سے بڑا اور کاری حملہ نصاب تعلیم پر ہوا اور اسے سیکولر بنانے کی کوشش کی گئی۔
نوجوان دانشور کاشف حفیظ صدیقی نے نصاب تعلیم پر ہونے والے اس حملے کا تفصیلی محاکمہ اپنی تازہ تصنیف میں کیا ہے۔ ان کے یہ مضامین روزنامہ امت کراچی میں طبع ہوتے رہے، اب ان کی افادیت کے پیش نظر ان کو یکجا شائع کیا گیا ہے۔ انہوں نے ان مضامین میں نہایت خوبصورت اور دلچسپ انداز میں تاریخی منظر کو بھی پیش نظر رکھا ہے اور سیکولر لابی کے حملوں کو بھی بے نقاب کیا ہے، جس میں ’’نظام تعلیم ۔۔۔تاریخ کا مختصر سفر، سیکولر لابی کے حملے، NGO'sاور نجی اداروں کے تیار کردہ نصاب تعلیم کا جائزہ چشم کشا انکشافات، ہماری ذمہ داریاں، سرکاری و نجی اداروں کی اردو کتب کا موازنہ شامل ہیں۔
نصاب کی تبدیلی کا موازنہ بہت اہم اور دلچسپ ہے جس کے ساتھ اوکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی اردو نصاب کی کتب تقابلی موازنے کے لیے دی گئی ہے۔ جبکہ چند نجی اداروں کا نصاب بھی پیش کیا گیا ہے جو بہت کام کی چیز ہے۔ کتاب کے اختتام پر حوالہ جات کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ تعلیم کے میدان میں تحقیقی و عملی کام کرنے والے افراد ہوں یا ادارے یا اساتذہ یہ کتاب ان کے لیے حتمی اور ہوش ربا موازنہ فراہم کرتی ہے۔ اغلاط سے پاک، دیدہ زیب ٹائیٹل ، عمدہ کاغذ پر معیاری طباعت کے ساتھ نصابیات کے جائزے پر مبنی یہ کتاب ایک اہم ضرورت پورا کرنے کا ذریعہ ہے۔ 

نام کتاب : سیکولر اور لبرل لابی کا نصاب تعلیم پر کاری وار
مصنف : کاشف حفیظ صدیقی
صفحات :۱۵۴
قیمت : درج نہیں
ناشر : اسلامک ریسرچ اکیڈمی ڈی ۔۳۵، بلاک۵، فیڈرل بی ایریا کراچی۔ ۷۵۹۵۰، فون: ۳۶۳۴۹۸۴۰۔۳۶۸۰۲۰۱۔۰۲۱

0 comments:

Post a Comment