Monday, 28 October 2013

اقبالیاتی مکاتیب بنام رفیع الدین ہاشمی

| |

 مکتوب نگاری ہر زبان و ادب کا حصہ ہے ۔اردو زبان و ادب میں بھی یہ سلسلہ موجود ہے۔مکتوب نگاری میں مکتوب نگار کی حقیقی بصیرت(WISDOM) اپنے جوبن اور عروج پر نظر آتی ہے۔گو یہ اس طرح کی مستقل تحریر نہیں ہوتی جس طرح کی مستقل تحریریں ہوتی ہیں۔البتہ ان میں ہلکے پھلکے انداز میں دلچسپ ،قیمتی اور علمی نکات مکتوبات کا حصہ ہوتے ہیں۔دیگر زبانوں کی طرح اردو زبان میں بھی علمی ، سیاسی، ادبی،فلسفیانہ اور ذاتی مکتوب نگاری کے نمونے کثرت سے موجود ہیں۔مکتوب نگاری کا امام اور سرخیل غالب کو سمجھا جاتا ہے ،موجودہ زمانے میں بھی بہت سی علمی ، ادبی اور سیاسی شخصیات کے خطوط زیور طباعت سے آراستہ ہو کر شائع ہو چکے ہیں ۔اقبالیاتی مکاتیب اور مطالعہ اقبال کی مختلف پرتوں کو کھولنے ،جہتوں کو روشناس کرانے کا اہم ذریعہ ہیں۔معروف ماہر اقبالیات ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی کی اقبال سے محبت و عقیدت اور تحقیق و جستجو کا اعلیٰ نمونہ ہیں۔یہ مکاتیب مختلف محققین، علمی ، ادبی اور سیاسی شخصیات کی جانب سے موصول ہونے والے ان جوابات کا مجموعہ ہے جو ڈاکٹر ر فیع الدین ہاشمی نے انہیں وقتاً فوقتاً لکھے تھے۔یہ مکتوب ان کی علمی کاوشوں ،تحقیقی اسلوب ،مباحث و مسائل بارے ان کی سوچ و فکر کے کئی پہلو اجاگر کرتے ہیں اور ان سے ان کے مزاج ،مراحلِ تحقیق ،رابطے، تعلق اور جستجو کا اندازہ ہوتا ہے۔
تحقیق،جستجو اور محنت ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی کی شخصیت اور طبیعت میں گندھا ہوا ہے۔مختلف شخصیات کو نئے نئے نکات اور مختلف پہلوؤں سے خطوط لکھنا اور پھر ان کے جوابات کو سنبھال کر رکھنا، بہرحال ایک مشکل اور کٹھن کام ہے۔یہ چیز اقبال سے ان کے گہرے تعلق کو ظاہر کرتی ہے ۔ان کی پی ایچ ڈی بھی اقبالیات پر تھی۔اور اس کے بعد کئی سال تک کتنے ہی ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالے ان کی نگرانی میں لکھے گئے۔
’’اقبالیاتی مکاتیب ‘‘ایک منفرد ،دلچسپ اور موضوعاتی اعتبار سے ترتیب دیا گیا مجموعہ ہے ۔جس کا موضوع اقبال ہیں یہ مکاتیب اپنے موضوعات ،مواد، مندرجات اور تحقیق کے اعتبار سے نہایت اہم اور قیمتی ہیں ۔ان سے علمی حوالے سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔42مشاہیر اور ماہرین اقبالیات کے 100خطوط پر سرگودھا یونیورسٹی کے استاد ڈاکٹر خالد ندیم کی محنت ، حواشی اور توضیحات کی صورت میں بہت قابل قدرکام ہے۔جسے انہوں نے 5سال میں مکمل کیا۔ان میں مختصر مکاتیب حمید (احمد خاں،بشیر احمد ڈار اور محمد شفیع کے بھی ہیں اور مفصل بھی۔( پروفیسر جگن ناتھ آزاد)اور بعض درمیانے بھی ،ڈاکٹرجاوید اقبال،پروفیسر آل احمدسرور اور محمد عبداللہ قریشی) کے ینیٹل۔ان خطوط میں سید ابوالاعلیٰ مودودی اور ملک حق نواز خاں کے دو خطوط خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
ایک مرتبہ (موجودہ محمود شیرانی ہال) اورنٹیل کالج میں یوم اقبال منایا گیا جس میں پڑھے گئے مقالات کو قومی کتب خانہ لاہور نے اسی سال شائع کیا ،اس مجموعے کا مقدمہ ممتاز صحافی م ش نے لکھا تھا۔ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی نے اس کی تصدیق کے لئے م ش کو خط لکھا جس کے جواب میں انہوں نے لکھا :۔
’’مقالات یوم اقبال‘‘ کا مقدمہ مَیں نے لکھا تھا ،مَیں ان دنوں انٹر کالجیٹ بردرہڈکا
پریذیڈنٹ تھا حضرت مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی نے نواب بہاولپور کی زیر صدارت 
’’جہاد فی سبیل اللہ ‘‘ پر مقالہ پڑھا تھااس میں سر سکندر حیات مرحوم بھی شامل ہوئے تھے‘‘
مولانا مودودی کی علامہ اقبال سے ملاقات اور مراسلت کو بعض حلقے اور افراد خلاف واقعہ قرار یتے ہیں جبکہ اب تک اس ضمن میں کئی شواہد سامنے آ چکے ہیں۔زیر نظر کتاب میں مولانا کا ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی کے نام ایک ایسا ہی خط شامل ہے ،مولانا لکھتے ہیں: 
1937میں جب علامہ اقبال مرحوم سے ملاقات ہوئی تھی، تفہیم القرآن لکھنے کا اس وقت 
تک کوئی خیال میرے ذہن میں نہیں تھا۔علامہ مرحوم سے اس وقت زیادہ تر فقہ اسلامی کی 
تدوین جدید پر ہی بات ہوئی تھی، تفہیم القرآن لکھنے کا ارادہ میرے دل میں 1941میں 
پیدا ہوا تھا۔
ڈاکٹر سید عبداللہ کے مکتوب کلام اقبال کی پرتیں کھولتے ہیں تو بشیر احمد ڈار اور سید نذیر نیازی کے بعض تحقیق نگاروں کی مختلف جسارتوں سے پردہ اٹھاتے ہیں۔حکیم عبدالکریم ثمر اقبالیات کے کئی گوشے روشن کرتے اور اقبال شناسوں سے تعارف کراتے نظر آتے ہیں ۔ان خطوط کی خاص بات یہ ہے کہ چند ایک کے سوا تمام کے تمام غیر مطبوعہ ہیں۔مشفق خواجہ، ابن فرید اور رشید حسن خاں کے مکتوبات الگ سے کتابی صورت میں بھی چھپ چکے ہیں۔ اس مجموعے میں ان کے خطوط تبرکاً شامل کیے گئے ہیں۔ مکتوب نگاروں کا تعارف اور ان کی اقبالیاتی تصانیف و تالیفات بھی شامل کی گئی ہیں ۔کتاب کے آخر میں کوائف کتابیات اور اشاریہ بھی عرقریزی اور محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
کتاب کے مرتب ڈاکٹر خالد ندیم سرگودھا یونیورسٹی سے بطور استاد وابستہ ہیں ۔اقبالیاتی مکاتیب پر ان کا کام ،تحقیق جستجو اور محنت کا شاندارغماز ہے شائقین اقبال اور تحقیق کا ذوق رکھنے والوں کے لئے ایک نادر اور وقیع کتاب ہے جو اقبالیات کے کئی گوشے وا کرنے کا ذریعہ ہے


نام کتاب :اقبالیاتی مکاتیب بنام رفیع الدین ہاشمی (جلد اول) 
مرتب :ڈاکٹر خالد ندیم صفحات : 206 قیمت : 360روپے 
ناشر : الفتح پبلیکیشنز322-A گلی نمبر 5-Aگلریز ہاؤسنگ سکیم 2-راولپنڈی 051-5814796

0 comments:

Post a Comment